ماسکو (نمائندہ خصوصی) یوں تو جمادی اول کا مہینہ شروّح ھو چکا لیکن ماسکو میں عید میلاد النبی صلى اللہ علیہ وآلہ و سلم کی مناسبت سے اس سال کا آخری اور سب سے بڑا پروگرام ایک نئے رنگ میں منایا گیا۔ ماسکو سے رپورٹ کر رھے ہیں سید اشتیاق ہمدانی ۔ یوں تو دنیا بھر میں امہ مسلمہ نے ربیع اول کے مہینے میں عید میلاد النبی صلى اللہ علیہ وآلہ و سلم شایان شان طریقہ سے منایا مگر ماسکو کے مسلمانوں کی ایک تنظیم نے عید میلاد النبی صلى اللہ علیہ وآلہ و سلم کےحوالے سے ماسکو مین ایک بڑا پروگرام منقعد کیا جس میں 7000 سے زائد افراد شریک ھوئے- اس پروگرام میں روس میں شامل مسلمان ریاستوں میں اسلام کے پھیلانے کےحوالے سے ایک اسلامک اور کلچرل شوبھی پیش کیا گیا روس میں شامل ھر مسلم ریاست کے باشندوں نےحصہ لیا۔ اس شو میں یہ بھی بتانے کی کوشش کی گئی کہ جو لوگ دین سے دوری اختیار کرتے ہیں وہ سکون کی تلاش میں خودکشی کا راستہ اپناتے ہیں۔ اسلام امن و آ شتی کا دین ھےاور اسلام کاشدت پسندی کوئی تعلق نہیں۔ یہ دین اسلام دیگر ادیان کے احترام کا قائل ہے۔ اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ھوئے روس کے مفتی رواحیل گینتودین اسلموچ نے کہا کہ ربیع اول سے پورے روس میں مسلمانوں نے پیارے حبیب حضرت محمد صلى اللہ علیہ وآلہ و سلم کی میلاد کی خوشیاں منائیاں اور اس سال ریکارڈ ایونٹ کا انقعاد ھوا ھے اور آج ماسکو میں اتنی بڑی تعداد کا اس ایونٹ میں شرکت کرنا اس بات کی دلیل ھے کہ روس کے مسلمان حضرت محمد صلى اللہ علیہ وآلہ و سلم سے محبت کرتے ہیں اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنا چاھتے ہیں ایک سوال جواب میں روس کے مفتی رواحیل گینتودین اسلموچ نےبتایا کہ شو سے حاصل ھونے والی تمام آمدنی شامی مہاجرین کی مدد کے لئے دی جائے گی، یاد رھے اس شو کا ٹکٹ پاکستانی 5 سے 10 ھزار کی رقم کا تھا