اوسلو(عقیل قادر) پاک ناروے فورم کے چیف آرگنائزر اور معروف سماجی رہنما چوہدری اسماعیل سرور نے ایم این اے چوہدری جعفر اقبال سے گذشتہ دنوں ملاقات کی جس میں انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو پیش کیا اور ان کو حل کرنے پر زور دیا۔ چوہدری اسماعیل سرور نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کی ایک طویل فہرست ہے مگرزمینوں، پلاٹوں اور گھروں پر قبضہ گروپوں کے ناجائز قبضے، ایئرپورٹ پر پاکستان جاتے اور پاکستان سے واپسی پر مختلف حوالوں سے عملے کی طرف سے غیر ضروری تنگ کرنا، پاکستان اوریجن کارڈکے تکنیکی مسائل کو جلد از جلد حل کرنا ، جھوٹے اور دیوانی مقدمات ، تھانوں، کہچریوں اور عدالتوں میں حصول انصاف کے لیے سالوں سال خوار ہونا اور سب سے بڑھ کر اسلحہ لائسنس کا اجراء کرنے والے محکمے کے پاس پاکستان اوریجن کارڈ کی تصدیق کرنے کا کوئی انتظام نہ ہونا شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سیکورٹی کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور دیگر پاکستانیوں کی طرح پاکستان میں رہنے کے لیے اوورسیز پاکستانیوں کو بھی اپنے حفاظتی انتظامات کی ضرورت رہتی ہے لیکن جب وہ اسلحہ لائسنس بنوانے محکمہ داخلہ کے پاس جاتے ہیں تو محکمے کے پاس اوریجن کارڈ کو تصدیق کرنے کے لیے کوئی انتظام نہیں، حکومت وقت کو چاہیے کہ اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔ اس موقع پر چوہدری جعفر اقبال نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ وہ چیف منسٹر پنجاب شہباز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار خان سے ملاقات کرکے ان مسائل کو جلد از جلد حل کرانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں یہ بھی کہا کہ شہباز شریف نے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے "پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن" قائم کر دیا ہے جس میں پاکستانیوں کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا ہے۔ چوہدری اسماعیل سرور نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اوورسیز پاکستانیوں سے اپیل کی ہے کہ اگر ان کے مقتدر اور ایوان میں بیٹھے لوگوں کے ساتھ تعلقات ہیں تو وہ ان تعلقات کو اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے استعمال کریں کیونکہ اوورسیز پاکستانی ہر سال اربوں روپیہ زرمبادلہ کی شکل میں پاکستان بھیجتے ہیں جو پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتا ہے۔