برمنگھم: کالج ہاکی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کرکٹ میں نام کما لیا، والد کسی بھی کھیل میں شمولیت کے سخت مخالف تھے، عمران خان کو آئیڈیل مان کرکیریئر آگے بڑھایا اور بیٹنگ میں پاکستان ٹیم کے اہم ستون ثابت ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق ایک برطانوی اخبار کو انٹرویو میں مصباح الحق نے بتایا کہ بیشتر پاکستانیوں کی طرح میں نے بھی بچپن میں کرکٹ کھیلی، گھر، گلی، محلے اور اسکول جہاں موقع ملتا دوستوں اور کزنز کے ساتھ میچ کھیلتا،میری لیگ اسپن بولنگ بھی اچھی تھی لیکن بعد ازاں صرف بیٹنگ پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا، اسکول میں کرکٹ، ہاکی، ٹیبل ٹینس، اسکواش اور فٹبال تمام گیمزکھیلنے کا موقع ملا، ہاکی ٹیم کا کپتان بھی رہا،والد صاحب میری کسی بھی کھیل میں شرکت کیخلاف تھے،اس کی وجہ یہ تھی کہ انھوں نے ہاکی میں نام کمانے کیلیے تعلیم کی قربانی دی اور انجینئر نہ بن پائے لیکن حاصل کچھ نہ ہوا،انھیں روزگار کیلیے شعبہ تعلیم سے منسلک ہونا پڑا۔ مصباح الحق نے بتایا کہ انگلینڈ کیخلاف 1987کی ٹیسٹ سیریز کے فاتح عمران خان کوآئیڈیل مان کر میں نے اپنا کیریئر آگے بڑھایا، سابق کپتان میدان کے اندراور باہر نوجوان کرکٹرز کیلیے ایک طلسماتی شخصیت کا درجہ رکھتے تھے، کرکٹ میں نام بنانے کا خیال خاصی تاخیر سے آیا،لاہور میں مینجمنٹ کی ڈگری حاصل کرتے ہوئے بیٹنگ کو سنجیدگی سے لیا،پہلے سیزن میں سرگودھا کی جانب سے کھیلتے ہوئے 800رنز بنائے،اگلے سال ہی ٹاپ اسکورر تھا،انھوں نے کہا کہ تعلیم کے حصول میں صرف ہونے والے زندگی کے 24سال کرکٹ میں بھی کام آئے،مینجمنٹ انسان کو صبر و تحمل اور مختلف شخصیات کے ساتھ نباہ کرنا سکھاتی ہے، یہ چیز کھیل میں بھی ضروری اورخاص طور پر ایک کپتان کیلیے اس کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔