کولمبو: آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل اسٹارک نے سری لنکا کیخلاف طبل جنگ بجادیا، وہ کہتے ہیں کہ حریف کپتان انجیلو میتھیوز ویسے ہی دباؤ کا شکار ہیں، ان کیلیے ٹیم کو لڑانا ایک بہت ہی مشکل چیلنج ہوگا، میزبان بیٹنگ لائن میں بڑے ناموں کی عدم موجودگی ہمارے لیے فائدہ مند ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق سری لنکا اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹیسٹ میچز کی سیریز منگل سے شروع ہورہی ہے، ورلڈ نمبر ون آسٹریلیا کے حوصلے کافی بلند ہیں، حال ہی میں سری لنکن الیون کے خلاف سہ روزہ پریکٹس میچ میں ایک اننگز سے کامیابی نے ان کے اعتماد میں مزید اضافہ کردیا ہے، اسی بنیاد پر مچل اسٹارک نے سری لنکا میں بیٹھ کر میزبان کپتان انجیلو میتھیوز کو چیلنج کیا ہے، سری لنکا کی ٹیم کو انگلینڈ میں ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد لوٹے ہوئے کچھ ہی دن ہوئے ہیں۔ مچل اسٹارک کہتے ہیں کہ میتھیوز کافی پریشر میں ہیں، ان کا حالیہ دورئہ انگلینڈ اچھا نہیں گزرا، ایک کپتان ہونے کے ناطے ان پر بہت زیادہ دباؤ ہوگا، انھیں نہ صرف خود اچھا کھیلنا ہے بلکہ ٹیم کو بھی کامیابی سے ہمکنار کرنا ہے، دوسری جانب ہمارے کپتان اسٹیون اسمتھ ہر قسم کی پریشانیوں سے آزاد ہیں، وہ نہ صرف آسٹریلیا کو فتوحات کی راہ پر گامزن کیے ہوئے ہیں بلکہ خود ان کی اپنی بیٹنگ پرفارمنس بھی بہترین ہے، وہ حقیقی معنوں میں لیڈ فرام دی فرنٹ کی مثال ہیں جبکہ ان کی نسبت میتھیوز کیلیے فتوحات کی راہ پر گامزن ہونا بہت بڑا چیلنج اور اسی چیز کا ان پر بے تحاشا دباؤ ہوگا۔ اسٹارک نے کہا کہ ایک بولر ہونے کے ناطے اس وقت سری لنکن ٹیم میں ہمارے دو بڑے اہداف میتھیوز اور دنیش چندیمل ہیں، جنھیں ہم جلد سے جلد پویلین واپس لوٹانا چاہیں گے۔ یاد رہے کہ سری لنکا کو ٹیسٹ ٹیم میں اپنے سینئر ترین کھلاڑیوں مہیلاجے وردنے، کمارسنگاکارا اور تلکارتنے دلشان کی خدمات میسر نہیں، وہ تینوں ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں، اس بات پر اسٹارک بھی کافی خوش ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے یہ بہترین ہے کہ کچھ بڑے نام ہمارے خلاف صف آرا نہیں ہوں گے، وہ تینوں تجربے کے لحاظ سے سری لنکن ٹیم میں بہت زیادہ اہمیت رکھتے تھے، اس کے باوجود ہم میزبان سائیڈ کو آسان شکار نہیں سمجھیں بلکہ کامیابی کیلیے اپنی ساری بہترین صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔