کھیل
لارڈزٹیسٹ؛ تیسرے دن کے اختتام پر پاکستان کے 8 وکٹ پر 214 رنز

لندن: انگلینڈ کے تاریخی کرکٹ گراؤنڈ لارڈز میں پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کے 339 رنز کے جواب میں انگلینڈ کی پوری ٹیم اپنی 272 رنز پر آؤٹ ہو گئی جب کہ پاکستان نے تیسرے دن کے اختتام پر 281 رنز کی برتری حاصل کرلی ہے اور ان کے 8 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے ہیں۔

لندن کے تاریخی میدان لارڈز میں کھیلے جارہے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن محمد حفیظ ہیں 2 رنز کے مجموعی اسکور پر کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے جب کہ شان مسعود اور اظہر علی نے دوسری وکٹ کے لیے 42 رنز کی شراکت قائم کی لیکن شان مسعود 24 اور اظہر علی 23 رنز ہی بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ پہلی اننگز کے سنچری میکر کپتان مصباح الحق دوسری اننگز میں کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔ اسد شفیق اور یونس خان نے پانچویں وکٹ کے لیے 69 رنز کی شراکت داری قائم کی، یونس خان 25 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ اسد شفیق 49 رنز ہی بناسکے۔ سرفراز احمد اور یاسر شاہ نے 40 رنز ی شراکت داری قائم کی جب کہ سرفراز 45 رنز پر آؤٹ ہوئے اور وہاب ریاض صفر پر پویلین لوٹ گئے۔ تیسرے دن کے اختتام پر یاسر شاہ 30 اور محمد عامر بغیر کوئی رنز بنائے وکٹ پر موجود ہیں۔

اس سے قبل انگلینڈ نے 253 رنز 7 کھلاڑی آؤٹ پر اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا تو 260 کے مجموعی اسکور پر کرس براڈ 11 رنز آؤٹ ہوئے اور اسٹیون فن 5 جب کہ جیک بال 4 رنز ہی بناسکے، الکس ووکس 35 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ یاسر شاہ نے نا صرف لارڈز میں اپنے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا بلکہ صرف 13 ٹیسٹ میچز کھیل کر سب سے زیادہ 82 وکٹیں لینے کا اعزاز بھی اپنے نام کر لیا۔ اس کے علاوہ سب سے کم ٹیسٹ کھیل کر ایک اننگ میں 5 یا زائد وکٹیں لینے کا ریکارڈ بھی اپنے قبضے میں لے لیا، یاسر شاہ 5 بار یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔

گزشتہ روز انگلش کپتان السٹرکک اور الیکس ہیل پاکستان کے 338 رنز کے جواب میں کریز پر آئے تو دوسرے اوور میں آخری گیند پر الیکس ہیل راحت علی کی گیند پر وکٹ کے پیچھے سلپ میں کیچ دے بیٹھے جس کے بعد کپتان کک اور جوئے روٹ نے جارحانہ اننگز کا آغاز جاری رکھا اور کپتان کے ساتھ ملکر دوسری وکٹ کے لیے 110 رنز کی شراکت داری قائم کی۔ فاسٹ اٹیک کے ناکام ہونے کے بعد مصباح الحق نے اسپنر یاسرشاہ کو گیند تھمائی تو انہوں نے جوئے روٹ کو 48 رنز پر آؤٹ کرکے الیسٹر کک کے ساتھ جارحانہ شراکت داری کا خاتمہ کیا۔ یاسر شاہ نے جیم وینس 16 اور گیرے بیلنس کو 6 رنز پر پویلین بھیج دیا۔ ادھر محمد عامر کی گیند پر محمد حفیظ اور سرفراز احمد نے کپتان السٹر کک کے 2 آسان کیچ چھوڑ کر انہیں نصف سنچری اسکور کرنے کا موقع فراہم کیا لیکن محمد عامر نے ہی انہیں 81 رنز پر بولڈ کرکے 6 سال بعد واپسی پر پہلی وکٹ حاصل کی جب کہ یاسر شاہ نے جونی بیرسٹو کو 29 رنز پر بولڈ کرکے قومی ٹیم کو چھٹی کامیابی دلائی۔

معین علی نے کرس ووکس کے ہمراہ ساتویں وکٹ کے لیے 39 رنز کی شراکت داری قائم کی لیکن یاسر شاہ نے معین علی کو آؤٹ کرکے لارڈز میں پہلے ہی میچ میں 5 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز اپنے نام کیا۔ دوسرے دن کے اختتام پر کرس وکس 31 اور اسٹورٹ براڈ 11 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان کی جانب سے یاسر شاہ نے 5 اور محمد عامر اور راحت علی کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔

اس سے قبل لارڈز ٹیسٹ کے دوسرے دن کھیلا کا آغاز ہوا تو کپتان مصباح الحق 110 اور سرفراز احمد صفر کے اسکور کے ساتھ کریز پر موجود تھے جو ابتدائی اوورز میں ہی پویلین لوٹ گئے اور دونوں کھلاڑی ہی فاسٹ بولر اسٹارٹ براڈ کا شکار بنے۔ سرفراز احمد 25 اور کپتان مصباح الحق 114 رنز بناکر پویلین لوٹے۔ محمد عامر 12 اور وہاب ریاض بغیر کوئی رنز بنائے آؤٹ ہوئے جب کہ یاسر شاہ 13 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ انگلیںڈ کی جانب سے کرس ووکس نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6، اسٹارٹ براڈ نے 3 اور جیک بال نے ایک وکٹ حاصل کی۔

گزشتہ روز قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو اوپننگ بلے باز محمد حفیظ اور شان مسعود نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے پہلی وکٹ پر38 رنز کی شراکت قائم کی تو شان مسعود 7 رنزبنا کر کرس ووکس کا شکار ہوگئے۔ دوسری وکٹ پر محمد حفیظ اور اظہر علی 13 رنز ہی جوڑ پائے تھے کہ حفیظ 40 رنز بنا کر کرس ووکس کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔ کھانے کے وقفے تک قومی ٹیم نے 76 رنز بنالئے تھے لیکن وقفے کے بعد اظہرعلی بھی ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے اور وہ 7 رنز ہی بنا سکے۔ان کے بعد آؤٹ ہونے والے کھلاڑی یونس خان تھے جو 33 رنز بنا کر 134 کے مجموعی اسکور پر براڈ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔

کپتان مصباح الحق نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے مڈل آرڈر بلے باز اسد شفیق کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لیے 148 رنز کی شراکت قائم کی، اس دوران مصباح الحق نے اپنی 10ویں سنچری اور اسد شفیق نے نصف سنچری اسکور کی، اسد شفیق 73 رنز بنا کر ووکس کی گیند پر پویلین لوٹے، ان کی اننگز میں 12 چوکے شامل تھے جب کہ کپتان کا ساتھ دینے کے لیے نائٹ واچ مین راحت علی کو بھیجا گیا جو بغیر کوئی رنز بنائے پویلین لوٹ گئے۔

دوسری جانب چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے مصباح الحق کو شاندار سنچری پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ مصباح کا 34 سال کی عمر میں کرکٹ ٹیم کا حصہ ہونا کرکٹ سسٹم کا حال ظاہرکرتا ہے جب کہ مصباح کی صلاحیت کو ابتدا میں ضائع کیا گیا۔


واپس جائیں