لاہور: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی علاقائی کمیٹی برائے خوراک کے کنوینر شاہد عمران نے کہا ہے کہ حلال فوڈ اب صرف مسلم ممالک تک محدود نہیں بلکہ یہ یورپ ، شمالی امریکہ اور مشرقی ایشیائی ممالک میں بھی تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔
اتوار کو یہاں فوڈ ایکسپورٹرز کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر حلال فوڈ کی مانگ میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے ، جس کی بڑی وجہ مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی ، فوڈ سیفٹی کے بارے میں آگاہی اور اعلی اخلاقی بنیاد پر تیار کردہ مصنوعات کی پذیرائی شامل ہے ۔ زرعی ملک ہونے کی وجہ سے پاکستان میں مویشیوں کی بڑی تعداد پالی جاتی ہے اور یہ گائے کا گوشت ، مٹن ، پولٹری اور دیگر پراسیس شدہ حلال فوڈ برآمد کرنے کی بڑی صلاحیت کا حامل ہے ۔ ملک کے قدرتی وسائل اور کم پیداواری لاگت اسے خطہ کے کئی ممالک پر مسابقتی برتری فراہم کرتے ہیں۔ عالمی معیارات پر پورا اترنے کے لیے ہمیں مذبح خانوں میں جدت لانے، بین الاقوامی سرٹیفیکیشن کو یقینی بنانے اور جدید پیکیجنگ اور کولڈ چین لاجسٹکس کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ شاہد عمران نے کہا کہ بین الاقوامی منڈیوں بالخصوص مشرق وسطی ، وسطی ایشیاء اور مغربی ممالک کے ساتھ مضبوط تجارتی روابط قائم کرکے پاکستان اپنی برآمدات کو کئی گنا بڑھا سکتا ہے ۔ یہ شعبہ نہ صرف معاشی استحکام اور زرمبادلہ کمانے بلکہ روزگار کی تخلیق اور دیہی ترقی کو بھی یقینی بنا سکتا ہے ۔ حلال خوراک کی برآمدات حقیقی معنوں میں پاکستان کی ترقی کی ضامنبن سکتی ہیں۔