نیویارک: پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سرکاری دورے پر امریکا میں ہیں، جہاں انہوں نے امریکا کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت کے علاوہ پاکستانی نژاد کمیونٹی کے ارکان سے بھی اہم ملاقاتیں کیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ٹیمپا میں امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) کے سبکدوش ہونے والے کمانڈر جنرل مائیکل ای کورِلا کی الوداعی تقریب اور نئے کمانڈر ایڈمرل بریڈ کوپر کی چارج سنبھالنے کی تقریب میں شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے جنرل کورِلا کی شاندار قیادت اور دوطرفہ عسکری تعاون کو مضبوط بنانے میں ان کی قیمتی خدمات کو سراہا، جبکہ ایڈمرل بریڈ کوپر کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ باہمی تعاون کے ذریعے مشترکہ سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ آرمی چیف نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین سے بھی ملاقات کی، جس میں باہمی پیشہ ورانہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا، اس موقع پر انہوں نے جنرل ڈین کین کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس دورے کے دوران آرمی چیف نے دوست ممالک کے دفاعی سربراہان سے بھی غیر رسمی ملاقاتیں کیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ایک مکالمہ کی نشست میں آرمی چیف نے انہیں پاکستان کے روشن مستقبل پر پُراعتماد رہنے اور سرمایہ کاری کے فروغ میں فعال کردار ادا کرنے کی ترغیب دی، پاکستانی نژاد کمیونٹی نے پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں بھرپور تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ یاد رہے کہ آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کا رواں سال امریکا کا یہ دوسرا سرکاری دورہ ہے، اس سے قبل آرمی چیف جون میں سرکاری دورے پر امریکا گئے تھے جہاں انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کی دعوت پر وائٹ ہاؤس میں ظہرانے پر ان سے ملاقات کی تھی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے وائٹ ہاؤس میں امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی، اعلیٰ سطح کی یہ ملاقات کابینہ روم میں ظہرانے کے دوران ہوئی، جس کے بعد اوول آفس کا دورہ بھی کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جون میں ہونے والی ملاقات میں صدر ٹرمپ کے ہمراہ امریکی وزیر خارجہ سینیٹر مارکو روبیو اور مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے امریکی خصوصی نمائندے مسٹر اسٹیو وٹکوف موجود تھے جبکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ پاکستان کے مشیرِ قومی سلامتی بھی ملاقات میں شریک تھے۔ ملاقات کے دوران چیف آف آرمی اسٹاف نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے حالیہ علاقائی بحران میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں سہولت کاری پر صدر ٹرمپ کے تعمیری اور نتیجہ خیز کردار پر دلی شکریہ ادا کیا تھا۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے عالمی سطح پر درپیش پیچیدہ چیلنجز کو سمجھنے اور حل کرنے کی صدر ٹرمپ کی بصیرت اور قیادت کو سراہا تھا۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ نے علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کی مسلسل کوششوں کی تعریف کی اور انسداد دہشت گردی کے شعبے میں دونوں ممالک کے مابین مضبوط تعاون کو سراہا تھا جبکہ فریقین نے انسداد دہشت گردی کے میدان میں تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات اعزاز ہے، ان کا شکریہ کہ وہ جنگ کی طرف نہیں گئے کیوں کہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقتیں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کو جنگ روکنے کے لیے شکریہ ادا کرنے کے لیے ظہرانے پر مدعو کیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ فیلڈ مارشل سے ملاقات کے دوران حالیہ ایران اور اسرائیل کے معاملے پر بھی بات ہوئی، پاکستان ایران کو بہت زیادہ جانتا ہے۔