لندن: برطانیہ کے ایئر ٹریفک کنٹرول نظام میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے لندن اور دیگر مقامات کے بڑے ہوائی اڈوں پر پروازوں میں 4 گھنٹے سے زائد کا خلل پیدا ہوا، تاہم بعد میں مسئلہ حل ہو گیا اور روانگیاں دوبارہ شروع ہو گئیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے ایئر ٹریفک کنٹرول فراہم کنندہ نے بدھ کو ایک پوسٹ میں کہا کہ ہمارے نظام مکمل طور پر فعال ہیں اور فضائی ٹریفک کی گنجائش معمول پر واپس آرہی ہے۔
تمام ہوائی اڈوں پر پروازیں دوبارہ شروع ہو چکی ہیں اور ہم متاثرہ ایئرلائنز اور ہوائی اڈوں کے ساتھ مل کر محفوظ طریقے سے بیک لاگ کو کلیئر کرنے پر کام کر رہے ہیں، ہم اس مسئلے سے متاثر ہونے والے تمام افراد سے معذرت خواہ ہیں۔ یہ خرابی ہیتھرو ایئرپورٹ سمیت دیگر ہوائی اڈوں پر پیش آئی، جو برطانیہ کا سب سے بڑا اور یورپ کا مصروف ترین ہوائی اڈہ ہے۔ ہیتھرو ایئرپورٹ کے ایک ترجمان نے کہا کہ سوونک ایئر ٹریفک کنٹرول سینٹر میں ایک تکنیکی مسئلے کے بعد ہیتھرو پر پروازیں دوبارہ شروع ہو چکی ہیں، ہم مسافروں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ سفر سے قبل اپنی ایئرلائن سے رابطہ کریں۔ گیٹوک ایئرپورٹ اور ایڈنبرگ ایئرپورٹ نے بھی کہا کہ ان کے آپریشنز دوبارہ شروع ہو رہے ہیں۔ لندن سٹی ایئرپورٹ نے اس سے پہلے بھی خلل کی اطلاع دی تھی، یہ واضح نہیں ہو سکا کہ خرابی کا دورانیہ کتنے وقت تک رہا۔ ریان ایئر نے کہا کہ خلل 4 گھنٹے سے زائدجاری رہا، جس کی وجہ سے پروازوں میں تاخیر اور کئی پروازوں کا رخ موڑنا پڑا، جس سے ہزاروں مسافر متاثر ہوئے۔ آئرش کم لاگت والی ایئرلائن نے اس مسئلے کو بالکل ناقابل قبول قرار دیا اور ایئر ٹریفک کنٹرول فراہم کنندہ کے چیف ایگزیکٹو مارٹن رولف سے استعفے کا مطالبہ کیا۔ ریان ایئر کے چیف آپریٹنگ افسر نیل مکماہن نے ایک بیان میں کہا کہ یہ واضح ہے کہ اگست 2023 کے نظام کے تعطل کے بعد کوئی سبق نہیں سیکھا گیا اور مسافر اب بھی مارٹن رولف کی نااہلی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔